Physical Address

304 North Cardinal St.
Dorchester Center, MA 02124

ayat karima wazifa

ایک ایسا عمل ayat karima wazifa کا کہ دنیا حیران ہوجائے 2024

ayat karima wazifaحضرت یونسؒ کہ وہ الفاظ ہیں۔جو اللہ تعالی نے قرآن کی زینت بنا دیے۔

اور اتنے جامع الفاظ پر تسیر ہیں۔کہ اللہ تعالی کی رحمت جوش میں آ گئ۔اور اللہ تعالی نے قرآن مجید کہ اندر ارشاد فرمایا۔

کہ میرے پغمبر حضرت یونسؒ اگر آپ یہ الفاظ دعا کہ طور پر ایسے نہ پڑھتے تو مچھلی کہ پیٹ میں آپ قیامت کی صبح تک رہتے۔

یعنی آپ کو کوئ نہیں نکال سکتا تھا۔آپ نے مجھے پکارہ اور ان  ayat karima wazifa الفاظ کے ساتھ پکارہ۔

تو میری رحمت جوش میں آ گئ۔ اور میں نے تین اندھروں سے مچھلی کے پیٹ کا اندھیرہ معدہ کا اور اس مچھلی کو دوسری مچھلی نے نگل لیا۔اس مچھلی کہ پیٹ کا اندھیرہ۔ اور سمندر کا اندھیرہ ان تین اندھیروں سے آپ کو نجات دی۔

اس اسم اعظم کی وجہ سے اس دعا کی برکت سے یہ دعا اتنی پر تعسیر ہے۔کہ جو آدمی کسی بھی پریشانی میں کیس میں مقدمیں میں۔

قید میں تنہائ میں کسی ازیت تقلیف میں یہاں تک کہ نا امیدی میں پڑ چکا ہے۔

اولاد نہیں ہو رہی ہے۔ شادی نہیں ہو رہی ہے۔کاروبار میں رکاوٹ یا کاروبار چل نہیں رہا ہے۔

       کا طریقہ ayat karima wazifa

اگر کوئ بھی پریشانی ہے۔ دنیاوی یا کاروباری بندش نوکری نہیں مل رہی ۔ یا رزق کی کمی ہے تو اس آیت کریمہ کو آپ نے روزانہ ٣٦٠ مرتبہ پڑھنا ہے۔

اور دعا کریں اللہ اس کو تمام پریشانیوں سے نجات اتا فرمائیں گا انشااللہ۔

چونکہ یہ دعا یونس پغمبر ہے۔ اور قرآن نے صاف کہا اگر پغمبر یونس یہ دعا نہ پڑھتے تو کبھی مچھلی کہ پیٹ سے نہ نکلتے۔

آج دنیا کا پیٹ ہے آج دنیا کا اندھیرہ ہے۔آج دشمن ہے ہر طرف آپ کی رکاوٹیں ہیں۔ ان تمام مشکلوں سے نجات ملے گی۔

اس دعا سے ملے گی۔

ayat karima wazifa یہ ایت کریمہ فضیلت

ayat karima wazifa یہ ایت کریمہ اپنے دامن میں اتنی روشنی اور اتنی جامیت کہ ساتھ دین کا خلاصہ ہمارے سامنے رکھتی ہے۔

کہ ہماری روحیں وجد کرنے لگ جاتی ہیں۔تو ارشاد فرمایا بیشک اللہ حکم دیتا ہے۔ عدل کا احسان کا اور قربت کا۔

حسن سلوک کا اور منا کرتا ہے ۔ بے حیائ سے سرکشی اور اس لیے فرما رہا ہے کہ تم نصیحت پکڑو۔

تاکہ تمہارے سینے ہدایت کہ نور سے روشن اور منور ہوں۔

حضرت حسن بصریؒ فرماتے ہیں۔کہ اس ayat karima wazifa ایت کریمہ میں اللہ نے کسی بھی امرے خیر کو چھوڑا نہیں ہے۔

ساری خیر اس کا خلاصہ  بطور حکم ہمیں ارشاد فرما دیا۔اور پھر فرمایا کہ اللہ تعالی نے کسی برائ کو نہیں چھوڑا جس سے ہمیں منع نہ کر دیا ہو۔

ابن اشعور نے لکھا ہے کہ جتنے بھی گناہ ہیں۔ ان گناہ کی جڑ یہ تین چیزیں ہیں۔

بے حیائ منکر اور بخش اور ان تین چیزوں سے منع کر کہ گویا سارہ راستہ بند کر دیا۔گناہ کا اور برائ کا۔

اور تین چیزوں کا حکم دے کر کہ خیر کہ سارے راستے کھول دیے گے۔

تو اسی ایک ایت کریمہ پر اگر عمل نصیب ہو جاے تو پورے دین کی برکتیں نصیب ہونا شروع ہو جایئں۔

تو تین چیزوں کا حکم دیا کرنے کا بیشک اللہ عدل کا حکم دیتا ہے۔انصاف کا حکم دیتا ہے۔تم نجات پانا چاہتے ہو تو غصے کہ اندر بھی تمیہں عدل سے انصاف سے کا لینا ہو گا۔

تو ہمارہ دین ہمیں عدل سیکھاتا ہے۔قیامت کہ دن سات اشخاص جن کو اللہ اپنے عرش کا سایہ عطا فرماے گا۔

ان میں سے پہلا شخص حضورﷺ نے ارشاد فرمایا وہ شخص جو عدل و انصاف کرتا ہے۔وہ امام وہ حاکم جو عدل سے سلطنت نباتا ہے۔

کل قیامت کا دن ہو  گا کوئ سایہ نہیں ہو گا اللہ اسے اپنے عرش کا ٹھنڈا سایا عطا فرمائیں گے ماشااللہ۔

روایت میں آتا ہے کہ قیامت کہ دن جو بادشاہ ہوں گے ۔ جو حکمران ہوں گے۔ ان کہ ہاتھوں میں ہتھ کڑئیاں ہوں گی۔

اور ان کو یو میدان حشر میں لایا جائے گا۔

اگر انہوں نے عدل کیا ہو گا۔ تو وہ ہتھ کڑئیاں ٹوٹ جائیں گی۔اور انہیں جنت بیھج دیا جاے گا۔اور اگر انہوں نے عدل و انصاف نہیں کیا ہو گا ۔ تو ان ہتھ کڑئیوں کہ ساتھ ان کو جھنم میں ڈال دیا جاے گا۔

اللہ تعالی ہم سب کو ayat karima wazifa پڑھنے کی توفیق عطا فرمائیں۔آمین

 

https://youtu.be/MX85fhWQN-Y?si=SMvBI8x1wZOJ1A_n

 

Leave a Reply

Your email address will not be published. Required fields are marked *